Review Detail

5.0 2
Pakistani August 13, 2017 53958
My feelings to herself
Overall rating
 
5.0
Mass Popularity
 
5.0
Personality
 
5.0
Performance
 
5.0
Salam Muniba Mam,I'm Babar from ISB and would like to express some words by heart to you. Please marry me because I want to give you my life with legs. I really want to be with you. Thanks

About Me

B
Report this review Was this review helpful? 13 16

Comments

December 08, 2017
"منیبہ مزاری کی شادی 2005 میں ایک ائر فورس آفیسر فائٹر پائلٹ سے ہوئی ہے (ائر فورس تمام فورسسز میں ایک ایلیٹ پیشہ ہے اورفائٹر پائلٹس ایلیٹ آٖف ایلٹس مشہور ہیں)۔ 2008 میں کوئٹہ سے اپنے آبائی گھر جاتے ہوئے جیکب آباد کے قریب ان کی کار کی ٹکر ایک گدھا گاڑی سے ہوئی، دونوں زخمی ہوئے، اور جس طرح زیادہ تر ایکسڈنٹ میں ہوتا ہے کہ سیکنڈ سیٹر کو زیادہ چوٹ لگتی ہیں بالکل ایسے ہی منیبہ مزاری زیادہ زخمی ہوئیں، ان کے شوہر نے ان کا علاج سرکاری ملڑی ہسپتال کے بجائے آغا خان ہسپتال میں کروایا کہ کوئی کسر باقی نا رہ جائے۔
ان کی کوئی اولاد نہیں تھی، لیکن ڈاکٹرز کے مطابق وہیل چئر پر ہونے کے باوجود منیبہ بچے کی پیدائش کے قابل ہیں لیکن دونوں میاں بیوی نے منیبہ کو کسی بڑی زحمت سے بچانے کے لئے یہ طے کیا کہ بچے کی پیدائش کی بجائے کسی بچے کو گود لے لیا جائے۔ 2011 میں ان لوگوں نے ایک بچہ گود لے لیا۔
شوہر کے اتنے تعاون اور بیوی کے لئے تمام تر مثبت کوششوں کے باوجود منیبہ چاہتی تھیں کہ وہ گھر میں مقید ہونے کے بجائے کوئی سماجی کام کریں۔
سماجی کام بڑھتے بڑھتے سفارت خانوں، ڈپلومیٹک ملاقاتوں اور غیر ملکیوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے تک جا پہنچے۔ وزارت دفاع کے کسی بھی ملازم یا اس کے گھر والوں کے لئے غیر ملکیوں سے ملاقاتیں یا کسی بھی ملک کے سفارت خانے، خانہ فرہنگ، این جی او سے رابطہ رکھانا تادیبی جرم ہے۔ منیبہ مزاری اور ان کے شوہر خرم شہزاد جس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں وہاں بھی اس طرح کے اٹھنے بیٹھنے کو قبول نہیں کیا جاتا۔
خرم شہزاد نے جب منیبہ کو ایسا کرنے سے منع کیا تو وہی ہوا جو شوبز کے زریعے شہرت کی بلندیوں پر جانے والی سیٹرھیوں پر قدم رکھنے والی ہر خاتون کو روکنے پر ہوتا ہے۔ 2014 میں منیبہ گود لئے ہوئے بیٹے کو لیکر خرم شہزاد کا گھر چھوڑ گئیں اورچھ ماہ بعد مارچ 2015 میں منیبہ مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خلع کی درخواست دی اور جون 2015 میں کورٹ نے منیبہ مزاری اور خرم شہزاد کی شادی کی تحلیل کا حکم دے دیا۔
منیبہ اپنے ہر شو میں کہتی ہیں "میں نے بچہ گود لیا" حالانکہ بچہ میاں بیوی نے گود لیا
منیبہ کہتی ہیں کہ مجھے میرے اپنے چھوڑ گئے، حالانکہ منیبہ کا علاج اور پھر علاج کے بعد ان کی دیکھ بھال بہترین اداروں اور ڈاکٹرز سے کروائی گئی۔ ان کے شوہر نے ان کے لئے ایسے بندوسبت کئے کہ ان کا وزن نا بڑھے، ان کے لئے گھر میں ایسی آسانیاں پیداکی گئیں کہ منیبہ اپنے کام وہیل چئیر اور بیڈ پر بیٹھ کر ہی کرسکیں۔
اب معاملہ یہ ہے کہ
منیبہ کے سابق شوہر خرم شہزاد نے ان پر ایک کروڑ ہتک عزت ہرجانے کا دعویٰ کیا۔ کہ ان کی سابقہ اہلیہ انہیں بدنام کررہی ہیں۔
خرم شہزاد بیچارے نے جتنا خوار ہونا تھا وہ خوار ہوچکے، وہ اب تپتے توے پر بیٹھ کر بھی سچ بولیں تو کوئی یقین نہیں کرے گا،
گورا رنگ، دھاری دار نقوش اور موتی جیسے دانت دکھاتی مسکراہٹ والی منیبہ کے ساتھ میڈیا اور این جی اوز ہیں، جبکہ خرم کا ساتھ ان کا ادارہ بھی نہیں دے گا۔

کیونکہ
ہم جس دور میں رہ ہیں اسے Post- Truth Era کہتے ہیں، جہاں رائے عامہ اور نظریات حقائق پر نہیں جذبات پر بنائے جاتے ہیں احساسات سے چھیڑ چھاڑ کر کے سیاسی اور سماجی فوائد حاصل کئے جاتے ہیں۔
(کاپی پیس
KS
Khurram Shahzad